میرا بچہ
رات میرا بچہ چلے آیا تھا
وہی جو ابھی نامولود ہے
میرے پاس آ کر میری آنکھیں تکتا رہا
اور پوچھ بیٹھا اس کا باپ کہاں ہے
میرے بیٹے اس کی آنکھیں بالکل تیرے جیسی تھیں
اس کے ابرو کی لکیر ہو بہ ہو تیرے اور میرے جیسی ہی تھی
لیکن وہ بار بار وہی ایک سوال کرتا رہا
میرا باپ کہاں ہے
میرے بیٹے تیرے باپ کو پہاڑوں کی آندھی لے اڑی
میرے بیٹے تجھے وہ چھوڑ کر چلا گیا
تیرا باپ کسی نا معلوم دیس میں ہے
کسی سے کوئی غلطی سرزد ہوئی
میرے ننھے لال اب تو کبھی پیدا نہ ہوگا
میرا باپ کہاں ہے وہ پوچھتا رہا
جو نہ کبھی جان سکا جان کیا ہوتی ہے
میرا بیٹا کہاں گیا میں نے استفسار کیا
جو کبھی زمین پر آیا ہی نہیں
میں کہاں ہوں باپ نے سوال کیا
جو کوہساروں کے پیچھے کہیں کھو گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.