Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جواب

MORE BYمنگیش پاڈگائونکر

    جب شاہراہوں پر سیلاب سا آ جاتا ہے

    اور یکے بعد دیگرے قدروں کے مندر ڈھے لگتے ہیں

    زرد صحافت والے طاقت ور سرمایہ دار صحافی

    ہر نکڑ پر کھڑے ہو کر بیچنے لگتے ہیں

    مسالے دار چٹپٹی خبریں

    اور ہر چندہ گالی کی قیمت وصول کرتے ہیں

    صوبائی فرقہ واریت کی آگ پھیلاتے ہیں

    اپنی بیڑیاں آسانی سے سلگانے کی خاطر

    جب مشہور غنڈے کاروں میں گھومتے پھرتے ہیں

    اور دانشور بدن چرائے جیسے تیسے، راستے پر پیدل چلتے ہیں

    جب سرکاری دفتروں میں خون چوسنے والے کھٹملوں کی تعداد

    کرسیوں کے طفیل انسانوں سے زیادہ ہو جاتی ہے

    جب ذات پات کی نیو پر اقتدار کی عمارت کھڑ کرنے والا

    چھت پر کھڑے ہو کر قومی یک جہتی پر بھاشن دیتا ہے

    تم پوچھتے ہو کس لیے میں میرے الفاظ

    یوں عداوت سے کمہلائے ہوئے

    کس لیے ہیں یوں مدعی بنے ہوئے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے