میں تیرے دربار میں ہوں آیا
میں تیرے دربار میں ہوں آیا
کہ گیت گاؤں ترے لیے میں
اس ایک کونے میں مل گئی ہے جگہ مجھے بھی
کہ تیری دنیا میں
کام میرا نہیں ہے کچھ اور
یہ زندگی میری
جس کا مصرف کوئی نہیں ہے
اگر ہے اظہار اس کا ممکن تو بس سروں میں
اور اس کا مقصد بھی کچھ نہیں ہے
جو نصف شب کے اندھیرے معبد میں
تیری خاموش بندگی کی وہ ساعت آئے
تو میرے آقا
یہ حکم مجھ کو ضرور دینا
کہ سامنے تیرے رہ کے حاضر
میں شرف نغمہ سرائی پاؤں
نسیم سحری کی انگلیاں جب
سنہری مضراب پر
رسیلے سروں کو چھیڑیں
تو مجھ کو اعزاز یہ عطا ہو
کہ تیرے دربار میں میں آؤں
ترے لیے میں بھی گیت گاؤں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.