میرے درد گھومتے ہیں
میرے درد گھومتے ہیں
کاغذ پر
پالتی مارے میں یہ
سوچتا ہوں
لا وارث
خواب حقیقت میں بو سونگھتے ہیں
میری زندگی کی قطرہ قطرہ
میری زبان کے لیے شہوت
میرے جسم کے لیے فکر
میرے دماغ کے لیے کل ملا کر
میرے دانت بھی خراب ہو گئے ہیں
جذبے زنگ آلود سن
اب مجھے خوب محسوس ہو رہا ہے
میرے دل پر کیا کیا گزر رہی ہے
ان مشکلوں کی نہایت نہیں مشکلوں کو
تھوک کر بار بار یہ ایسی کیسی ٹوٹن
اسے سہنے کے لیے قوت دو ایسی منت کس سے کروں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.