جانوروں میں بھی پانی برابر
طول قائم کرتا ہے
آنچل کی طرح پانی نیلا ہرا
بادل آسمان جنگل روشنی
قبضے میں کر لیتا ہے
پانی دوریاں بڑھاتا ہے
آنکھوں کے پانی سے لے کر
دل کے پانی تک
اور اس پانی سے لے کر
دل کے پانی تک
اور اس پانی سے لے کر
پھر انسانی پانی تک
نسل در نسل پانی کھیلتا ہے
جھنڈ کی طرح
خون کا فوارہ ابل پڑتا ہے
زبردست جھرنے میں سے
لیکن پانی کا باقاعدہ قانون ہوتا ہے
جان دار کی قربانی کی طرح
اور پانی کا جھنڈ نہیں کرتا ہے
کسی بھی نسل کو خارج یا برباد
تاریخ میں سے
ہمیشہ کے لیے
گرمی میں سے آنے والے کو
کبھی پانی مل بھی گیا تو
دینے والے کو ڈنڈوت کرتا ہے
یعنی کیسا ہوتا ہے یہ قاعدہ قانون
وہ تو ایک جان لیوا قسم ہی ہوتی ہے نا
اچھوت کی
میرے ہاتھوں میں ہتھیار نہیں ہے
پانی کی خاطر میں تمہاری پناہ میں آیا ہوں
ماں بچے کو پلاتی ہے
اور روکتی ہے اس کی جارحانہ قوت کو
پستان زاد
یاس جم جاتی ہے
بچوں کی آنکھوں میں
محبت کا حق
ڈالتا ہے اس پر
تا عمر پرچھائیں
اور اس کی پتلی
یقین کے ساتھ بے کل بنا دینے والی
نتھار لانے والی
قبول کر لیتی ہے
حق کی باتیں
پانی کی ساری سطحیں
اور سب کچھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.