اے میرے آبا_و_اجداد
اے میرے آبا اجداد
مر مر کر جینے والو
کیا ضروری ہے بھلا
ہمیں اس چھلنی میں چھاننا
کہ ہماری ہنسی چھن کر دوزخ کی آگ میں گر جائے گی
اور اوپر کچھ آنسو رہ جائیں گے
اے بیٹو نوجوانو
تپتے کھپتے
ضروری ہے درختوں کا اس دروازے سے گزرنا
جہاں سے گزرتے ہوئے
وہ پیڑ نہ رہیں
اور بن جائیں تابوت میز اور کرسیاں
بن جائیں دروازے
اے میرے آبا و اجداد
مر مر کر جینے والو
کیا ضروری ہے بھلا
تمہارا مر مر کر جینا
دلوں میں بس کر ہمارا سرخ لہو پینا
بیٹو نوجوانو
تپتے کھپتے
ہم تو مدتوں برسوں سے مر چکے ہیں
ہم تو اپنی چتاؤں میں جلنے سے پہلے ہی
سرد ہو گئے
ہم زندہ نہیں ہیں
یہ تو تمہارے ذہنوں میں ہماری کوئی یاد ہے
ہم نہیں بولتے
ایسے ہی کوئی یاد کی ترنگ سے
لہو میں تمہارے شوکتی پھرتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.