Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قطرہ قطرہ گر رہی ہے چاندنی

نیما یوشیج

قطرہ قطرہ گر رہی ہے چاندنی

نیما یوشیج

MORE BYنیما یوشیج

    چمک رہے ہیں جگنو

    کوئی شے ایسی نہیں جو کسی کی آنکھ کی نیند

    آن بھر کے لیے توڑ دے لیکن

    میری آنسو بھری آنکھوں کی نیند

    ٹوٹ چکی ہے ان نیند کے ماتوں کے غم میں

    سحر میرے ساتھ پریشان حال ٹھہر گئی ہے

    صبح چاہتی ہے کہ میں اس کے مبارک دم سے

    ان جان ہارے لوگوں کو بشارت دوں

    لیکن اس سفر کے خیال ہی سے

    میرے جگر میں کانٹا سا اٹک گیا ہے

    گلاب کی اس نازوں پلی کونپل کا بدن

    جیسے میں نے اپنے دل و جاں سے بویا تھا

    اور جیسے میں نے اپنے دل و جاں سے پالا پوسا تھا

    افسوس آج وہی میرے پہلو میں ٹوٹ رہا ہے

    میں دیواروں پر اپنے ہاتھ پھیر رہا ہوں

    تاکہ کوئی دروازہ کھول سکوں

    میں بے کار کھڑا تکتا ہوں

    کہ شاید کوئی دروازے پر آ جائے

    لیکن ان کے اجڑے در و دیوار

    میرے سر پر گرنے لگے ہیں

    قطرہ قطرہ گر رہی ہے چاندنی

    چمک رہے ہیں جگنو

    ایک تھکا ہارا تنہا شخص کہیں دور نگر سے آیا ہے

    اس کے پاؤں میں چھالے پڑے ہوئے ہیں

    وہ ایک دیہاتی گھر کے دروازے پر رک گیا ہے

    اس کے سر پر گٹھری ہے

    اس کا ہاتھ دروازے پر ہے

    اور وہ اپنے آپ سے کہتا ہے

    میری آنسو بھری آنکھوں کی نیند

    ٹوٹ چکی ہے ان نیند کے ماتوں کے غم میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے