تسبیح
اکیلا بیٹھا ہوا ہوں یہاں چلتی راہ کے کنارے
جو بھور کے سمے سنگیت کی ناؤ کو کھے کر دلوں کے گھاٹ پر لے آئے
روشنی اور پرچھائیں کے قدیم رنگ منچ پر
شام کی پرچھائیں میں وہ آہستہ سے غائب ہو جاتے ہیں
آج وہ آئے میری دنیائے خواب کے دروازے کو گھیرے ہوئے
کھولے ہوئے سر والے سب دکھ درد اپنے اکتارا کو ڈھونڈھتے پھرتے ہیں
پہر کے پہر بیتتے رہتے ہیں بیٹھے بیٹھے صرف گنتا رہتا ہوں
خاموش جپ مالا تسبیح کی آوازوں کو
تاریکی کی سرحدوں پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.