زیتون کے جھنڈ سے ابھرتی آواز
جب مجھے آگ پر مصلوب کیا جاتا ہے
زیتون کے جھنڈ سے بلند ہوتی ہے
ایک گونج
میں کوؤں سے کہتا ہوں مجھے ٹکڑے ٹکڑے مت کرو
شاید میں ایک بار پھر گھر لوٹوں
شاید آسمان مینھ برسائے
جو شاید
ان لکڑیوں کو ٹھنڈا کر دے
کسے خبر ہے
میں خود ہی ایک دن اپنی اس صلیب سے اتروں
کس طرح لوٹوں گا میں ننگے پیر اور برہنہ جسم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.