Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زمین تنگ ہو رہی ہے

محمود درویش

زمین تنگ ہو رہی ہے

محمود درویش

MORE BYمحمود درویش

    زمین تنگ ہو رہی ہے

    ہمیں آخری راستے پر دھکیل رہی ہے

    اس میں سے گزرنے کے لیے ہم اپنا ایک ایک عضو الگ کر رہے ہیں

    زمین ہمیں جکڑ رہی ہے

    کاش ہم گندم ہوتے اس زمین پر مرتے اور جی اٹھتے

    سوچتا ہوں

    کاش زمین ہماری ماں ہوتی

    ہم پر رحم کھا سکتی

    ہم جاتے اور خوابوں کے ساتھ پتھروں پر نقش ہو جاتے

    آئینوں کی طرح ان کے چہروں کو دیکھتے

    جنہیں ہمارے بعد اس زمین کے لیے جان دینی ہے

    ہم ان کے بچوں کی عید پر روتے ہیں

    ہم ان کے چہرے دیکھ رہے ہیں

    جو ہمارے بچوں کو کھڑکیوں سے باہر پھینکیں گے آخری خلا میں

    ہمارا ستارا آئینوں کو آویزاں کرے گا

    کہاں جائیں گے ہم وہاں سے

    جہاں سرحدیں ختم ہو جائیں گی

    کہاں پرواز کریں گے پرندے آخری آسمان کے بعد

    کہاں سوئیں گے آخری آخری ہوا میں سانس لینے کے بعد

    ہم اپنے نام قرمزی دھند سے لکھیں گے

    ہم اپنی نظموں کے ہاتھ کاٹ دیں گے

    تاکہ ان کا اختتام ہماری جلد پر ہو

    یہیں مریں گے ہم

    اسی آخری راستے میں

    اور یہیں ہمارے خون میں نمو پائیں گے زیتون کے درخت

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے