Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Ahmad Nadeem Qasmi's Photo'

احمد ندیم قاسمی

1916 - 2006 | لاہور, پاکستان

پاکستان کے ممتاز ترین ترقی پسند شاعر، اہم افسانہ نگاروں میں بھی ممتاز، اپنے رسالے ’فنون‘ کے لئے مشہور، سعادت حسن منٹو کے ہم عصر

پاکستان کے ممتاز ترین ترقی پسند شاعر، اہم افسانہ نگاروں میں بھی ممتاز، اپنے رسالے ’فنون‘ کے لئے مشہور، سعادت حسن منٹو کے ہم عصر

احمد ندیم قاسمی

غزل 68

نظم 43

افسانہ 16

اشعار 45

کون کہتا ہے کہ موت آئی تو مر جاؤں گا

میں تو دریا ہوں سمندر میں اتر جاؤں گا

جس بھی فن کار کا شہکار ہو تم

اس نے صدیوں تمہیں سوچا ہوگا

اک سفینہ ہے تری یاد اگر

اک سمندر ہے مری تنہائی

  • شیئر کیجیے

آخر دعا کریں بھی تو کس مدعا کے ساتھ

کیسے زمیں کی بات کہیں آسماں سے ہم

تجھ سے کس طرح میں اظہار تمنا کرتا

لفظ سوجھا تو معانی نے بغاوت کر دی

  • شیئر کیجیے

قطعہ 46

خاکہ 1

 

کتاب 344

ویڈیو 27

This video is playing from YouTube

ویڈیو کا زمرہ
کلام شاعر بہ زبان شاعر

احمد ندیم قاسمی

احمد ندیم قاسمی

احمد ندیم قاسمی

احمد ندیم قاسمی

احمد ندیم قاسمی

At a mushaira

احمد ندیم قاسمی

At a mushaira

احمد ندیم قاسمی

Dubai Mushaira

احمد ندیم قاسمی

Reciting poetry at Michigan Mushaira

احمد ندیم قاسمی

Tujhe kho kar bhi tujhe paaoon jahan tak dekhoon

احمد ندیم قاسمی

Ye hikayat hai koi aur na koi afsaana

احمد ندیم قاسمی

پتھر

ریت سے بت نہ بنا اے مرے اچھے فن_کار احمد ندیم قاسمی

پتھر

ریت سے بت نہ بنا اے مرے اچھے فن_کار احمد ندیم قاسمی

تیری محفل بھی مداوا نہیں تنہائی کا

احمد ندیم قاسمی

طے کروں_گا یہ اندھیرا میں اکیلا کیسے

احمد ندیم قاسمی

ہر لمحہ اگر گریز_پا ہے

احمد ندیم قاسمی

ایک درخواست

زندگی کے جتنے دروازے ہیں مجھ پہ بند ہیں احمد ندیم قاسمی

پتھر

ریت سے بت نہ بنا اے مرے اچھے فن_کار احمد ندیم قاسمی

تجھے کھو کر بھی تجھے پاؤں جہاں تک دیکھوں

احمد ندیم قاسمی

تنگ آ جاتے ہیں دریا جو کہستانوں میں

احمد ندیم قاسمی

جی چاہتا ہے فلک پہ جاؤں

احمد ندیم قاسمی

لب_خاموش سے افشا ہوگا

احمد ندیم قاسمی

مداوا حبس کا ہونے لگا آہستہ آہستہ

احمد ندیم قاسمی

ہر لمحہ اگر گریز_پا ہے

احمد ندیم قاسمی

آڈیو 40

اب تو شہروں سے خبر آتی ہے دیوانوں کی

اپنے ماحول سے تھے قیس کے رشتے کیا کیا

اعجاز ہے یہ تیری پریشاں_نظری کا

Recitation

متعلقہ بلاگ

 

متعلقہ مترجمین

"لاہور" کے مزید مترجمین

 

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے