Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Zuhoor Nazar's Photo'

ظہور نظر

1923 - 1981 | بہاول پور, پاکستان

ظہور نظر

غزل 15

نظم 7

اشعار 12

سنتے ہیں چمکتا ہے وہ چاند اب بھی سر بام

حسرت ہے کہ بس ایک نظر دیکھ لیں ہم بھی

وہ بھی شاید رو پڑے ویران کاغذ دیکھ کر

میں نے اس کو آخری خط میں لکھا کچھ بھی نہیں

پاس ہمارے آکر تم بیگانہ سے کیوں ہو

چاہو تو ہم پھر کچھ دوری پر چھوڑ آئیں تمہیں

وہ جسے سارے زمانے نے کہا میرا رقیب

میں نے اس کو ہم سفر جانا کہ تو اس کی بھی تھی

نہ سو سکا ہوں نہ شب جاگ کر گزاری ہے

عجیب دن ہیں سکوں ہے نہ بے قراری ہے

  • شیئر کیجیے

کتاب 1

 

ویڈیو 3

This video is playing from YouTube

ویڈیو کا زمرہ
کلام شاعر بہ زبان شاعر

ظہور نظر

چھوڑ کر دل میں گئی وحشی ہوا کچھ بھی نہیں

ظہور نظر

ہتھیلیوں پہ لیے اپنے سر گئے ہیں لوگ

ظہور نظر

متعلقہ مترجمین

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے