Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

زندگی اپنی جب اس شکل سے گزری...

توقیت غالب

1797

27 December

اسد اللہ بیگ خان آگرہ میں عبداللہ بیگ خان اور عزت النساء بیگم کے ہاں پیدا ہوئے۔

1808 (approx.)

غالب نے ’اسد‘ تخلص سے شعر کہنا شروع کیا۔

1810

9 August

تیرہ سال کی عمر میں غالب کی شادی امراو بیگم سے ہوئی۔

1816

غالب نے 'اسد' تخلص چھوڑ کر غالب کو اپنا تخلص بنا لیا۔

1828

28 April

پنشن کیس کی پہلی سنوائی۔

1831

27 January

غالب کی پنشن کی اپیل مسترد۔

1841

غالب کا اردو دیوان پہلی بار دہلی میں شائع ہوا۔

1841

October

فارسی دیوان میخانۂ آرزو کی پہلی اشاعت۔

1847

25 May

غالب کو اپنے گھر پر جوا کھیلنے کے جرم میں گرفتار کیا گیا۔

1850

4 July

بہادر شاہ ظفر نے تیمور خاندان کی تاریخ لکھنے کے لیے غالب کو 600 روپے کے وظیفے پر ملازم رکھا۔

1852

امراو بیگم کے بھتیجے زین العابدین عارف کی وفات۔

1856

قادر نامہ کے پہلے ایڈیشن کی اشاعت۔

1857

5 February

غالب یوسف علی خان رام پور کے استاد بنے۔

1857

November

دستنبو کی اشاعت

1868

27 October

اردو خطوط کے پہلے مجموعے ’عود ہندی‘ کی اشاعت۔

1869

15 February

غالب کی وفات۔ وہ حضرت نظام الدین کے مزار کے قریب دفن ہیں۔

.
.

خراج عقیدت

مرزا غالب کی ہمہ جہت شخصیت کے چند پہلو

خراج عقیدت

مرزا غالب کی ہمہ جہت شخصیت کے چند پہلو

ایک عظیم شاعر

اردو ادب کی تاریخ میں مرزا غالب وہ جسے صدیوں تک یاد رکھا جائے گا - ان کی شاعری نے ہر زمانے کے شاعروں کو متاثر کیا ہے- اور ان کے شعر اور غزلیں اپنی مشکل لفظیات کے باوجود زبان زد خاص وعام ہیں-

فارسی کے استاد

غالب فارسی زبان پر بھی عبور رکھتے تھے اور فارسی زبان میں شاعری بھی کی ہے -وہ ذاتی طور پر بیدل سے بہت متاثر تھے اور انھیں استاد معنوی گردانتے تھےانھوں نے فارسی کی مروجہ لغت ’برہانِ قاطع‘ پر ’قاطع برہان‘ کے عنوان سے تنقیدی تحریر لکھی ہے-

کئی نامور شاعروں کے استاد

مرزا غالب کئی مشہور شاعروں کے استاد تھے - شیفتہ، حالی، میر مہدی مجروح ان چند ناموں میں سے ایک ہے- استاد ذوق کے انتقال کے بعد وہ داغ دہلوی کے بھی استاد رہے -

غالب کی کہانی خطوں کی زبانی

مزے کی بات یہ ہے کہ غالب کے اکثر خطوط بچ گئے ہیں۔ ان کا الگ طرز تحریر اور زبان کا اسلوب خطوط کو معتبر بناتا ہے۔ بنیادی طور پر اپنے دوستوں کو مخاطب کرتے ہوئے یہ خطوط غالب کی زندگی اور تاریخی سرگرمیوں کو بیان کرتے ہیں۔ غالب کے خطوط دو مجموعوں میں شائع ہوئے ہیں، 'عود ہندی' اور 'اردوئے معلیٰ'۔

خراج تحسین

مرزا غالب پر ریختہ کی خاص ویڈیو پیش کش

ویڈیو گیلری

مرزا غالب پر دلچسپ ویڈیوز

غالب پر فرحت احساس کے ساتھ ایک گفتگو

کورونا پر غالب کا ایک خط
چچا غالب کی شاعری اور فرحت احساس کی تشریح
1857 اور غالب: مرزا غالب کو خراج عقیدت
کہتے ہیں کہ غالب کا ہے انداز بیاں اور | فیصل فہمی

عظیم شاعر۔ عالمی ادب میں اردو کی آواز۔ خواص و عوام دونوں میں مقبول۔

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے