شب کہ ذوق گفتگو سے تیری دل بیتاب تھا
دلچسپ معلومات
۱۸۱۶ء
شب کہ ذوق گفتگو سے تیری دل بیتاب تھا
شوخی وحشت سے افسانہ فسون خواب تھا
شب کہ برق سوز دل سے زہرۂ ابر آب تھا
شعلۂ جوالہ ہر یک حلقۂ گرداب تھا
واں کرم کو عذر بارش تھا عناں گیر خرام
گریے سے یاں پنبۂ بالش کف سیلاب تھا
لے زمیں سے آسماں تک فرش تھیں بے تابیاں
شوخی بارش سے مہ فوارۂ سیماب تھا
واں ہجوم نغمہ ہاے ساز عشرت تھا اسدؔ
ناخن غم یاں سر تار نفس مضراب تھا
واں خود آرائی کو تھا موتی پرونے کا خیال
یاں ہجوم اشک میں تار نگہ نایاب تھا
جلوۂ گل نے کیا تھا واں چراغاں آبجو
یاں رواں مژگان چشم تر سے خون ناب تھا
یاں سر پر شور بے خوابی سے تھا دیوار جو
واں وہ فرق ناز محو بالش کمخواب تھا
یاں نفس کرتا تھا روشن شمع بزم بے خودی
جلوۂ گل واں بساط صحبت احباب تھا
فرش سے تا عرش واں طوفان تھا موج رنگ کا
یاں زمیں سے آسماں تک سوختن کا باب تھا
ناگہاں اس رنگ سے خونابہ ٹپکانے لگا
دل کہ ذوق کاوش ناخن سے لذت یاب تھا
گرمیٔ برق تپش سے زہرٔ دل آب تھا
شعلۂ جوالہ ہر یک حلقۂ گرد اب تھا
نالۂ دل میں شب انداز اثر نایاب تھا
تھا سپند بزم وصل غیر گو بیتاب تھا
دیکھتے تھے ہم بچشم خود وہ طوفان بلا
آسمان سفلہ جس میں یک کف سیلاب تھا
موج سے پیدا ہوئے پیراہن دریا میں خار
گریہ وحشت بیقرار جلوۂ مہتاب تھا
جوش تکلیف تماشا محشر آباد نگاہ
فتنۂ خوابیدہ کو آئینہ مشت آب تھا
بے خبر مت کہہ ہمیں بے درد خود بینی سے پوچھ
قلزم ذوق نظر میں آئینہ پایاب تھا
بے دلی ہائے اسدؔ افسردگی آہنگ تر
یاد ایام کہ ذوق صحبت احباب تھا
مقدم سیلاب سے دل کیا نشاط آہنگ ہے
خانۂ عاشق مگر ساز صدائے آب تھا
نازش ایام خاکستر نشینی کیا کہوں
پہلوئے اندیشہ وقف بستر سنجاب تھا
کچھ نہ کی اپنے جنون نارا سنے ورنہ یاں
ذرہ ذرہ روکش خورشید عالم تاب تھا
آج کیوں پروا نہیں اپنے اسیروں کی تجھے
کل تلک تیرا بھی دل مہرو وفا کا باب تھا
یاد کر وہ دن کہ ہر اک حلقہ تیرے دام کا
انتظار عید میں اک دیدۂ بے خواب تھا
میں نے روکا رات غالبؔ کو وگرنہ دیکھتے
اس کے سیل گریہ میں گردوں کف سیلاب تھا
- کتاب : Ghair Mutdavil Kalam-e-Ghalib (Pg. 32)
- Author : Jamal Abdul Wahid
- مطبع : Ghalib Academy Basti Hazrat Nizamuddin,New Delhi-13 (2016)
- اشاعت : 2016
- کتاب : Deewan-e-Ghalib(Deewan-e-Ghalib Jadeed (Al-Maroof Ba Nuskha-e-Hameedia) (Pg. 158-and-155)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.