Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پڑھیے نوح ناروی کی ایک خوب صورت غزل

نوح ناروی

نوح ناروی

کوئی نہیں پچھتانے والا

مر جائے مر جانے والا

محفل میں آئے گا کیوں کر

خلوت میں شرمانے والا

میں روکوں لیکن کیا روکوں

جائے گا گھر جانے والا

شکر خدا کا ہم کرتے ہیں

کام آیا کام آنے والا

صبر مرا بے کار نہ جائے

تڑپے وہ تڑپانے والا

اپنا دل بہلاؤں کس سے

ہے کون آنے جانے والا

وہ نہ ملیں مجھ کو مل جائے

کوئی جی بہلانے والا

دل وہ شے ہے جس کا شاکی

کھونے والا پانے والا

لطف و کرم فرماتا جائے

لطف و کرم فرمانے والا

سب سے مشکل بات یہی ہے

زندہ ہو مر جانے والا

کیا سمجھے اسرار محبت

دل دے کر پچھتانے والا

پھولوں کا مرجھانا دیکھے

کلیوں پر اترانے والا

جان مری ہے جانے والی

دل ہے ان پر آنے والا

یا میں ہوں یا میرا دل ہے

روز نیا غم پانے والا

نوحؔ محبت کی دنیا میں

ہے طوفان اٹھانے والا

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے