Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

واسوخت

واسوخت میں عاشق اپنے معشوق کو جلی کٹی سناتا ہے اور اس کی بے اعتنائی اور بے التفاتی پر رنج و ملال کا اظہار کرتا ہے۔ شروع میں واسوخت آٹھ مصرعوں پر مشتمل ہوتے تھے۔ ہر بند کے اولین 6 مصرعے ہم قافیہ ہوتے تھے اور بیت کا شعر کسی اور قافیے میں ہوتا تھا۔ لیکن میرؔ نے اس سے انحراف کرتے ہوئے مسدس کی ہئیت اختیار کی۔

1723 -1810

اردو کے پہلے عظیم شاعر جنہیں ’ خدائے سخن ‘ کہا جاتا ہے

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے