واسوخت
واسوخت میں عاشق اپنے معشوق کو جلی کٹی سناتا ہے اور اس کی بے اعتنائی اور بے التفاتی پر رنج و ملال کا اظہار کرتا ہے۔ شروع میں واسوخت آٹھ مصرعوں پر مشتمل ہوتے تھے۔ ہر بند کے اولین 6 مصرعے ہم قافیہ ہوتے تھے اور بیت کا شعر کسی اور قافیے میں ہوتا تھا۔ لیکن میرؔ نے اس سے انحراف کرتے ہوئے مسدس کی ہئیت اختیار کی۔