aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Asrarul Haq Majaz's Photo'

اسرار الحق مجاز

1911 - 1955 | لکھنؤ, انڈیا

معروف ترقی پسند شاعر،رومانی اور انقلابی نظموں کے لیے مشہور،آل انڈیا ریڈیوکے رسالہ آواز کے پہلے مدیر،معروف شاعر اور نغمہ نگار جاوید اختر کے ماموں

معروف ترقی پسند شاعر،رومانی اور انقلابی نظموں کے لیے مشہور،آل انڈیا ریڈیوکے رسالہ آواز کے پہلے مدیر،معروف شاعر اور نغمہ نگار جاوید اختر کے ماموں

اسرار الحق مجاز

غزل 39

نظم 58

اشعار 39

کچھ تمہاری نگاہ کافر تھی

کچھ مجھے بھی خراب ہونا تھا

ترے ماتھے پہ یہ آنچل بہت ہی خوب ہے لیکن

تو اس آنچل سے اک پرچم بنا لیتی تو اچھا تھا

تشریح

یہ شعر اسرارالحق مجاز کے مشہور اشعار میں سے ایک ہے۔ ماتھے پہ آنچل ہونے کے کئی معنی ہیں۔ مثلاً شرم وحیا ہونا، اقدار کا پاس ہوناوغیرہ اور ہندوستانی معاشرے میں ان چیزوں کو عورت کا زیور سمجھا جاتا ہے۔مگر جب عورت کے اس زیور کو مرد اساس معاشرے میں عورت کی کمزوری سمجھا جاتا ہے تو عورت کی شخصیت خطرے میں پڑ جاتی ہے۔ شاعر نے اسی حقیقت کو اپنے شعر کا مضمون بنایا ہے۔ شاعر عورت سے مخاطب ہوکر کہتے ہیں کہ اگرچہ تمہارے ماتھے پر شرم و حیا کا آنچل خوب لگتا ہے مگر اسے اپنی کمزوری مت بنا۔ وقت کا تقاضا ہے کہ تم اپنے آنچل سے انقلاب کا پرچم بنا اور اپنے حقوق کے لئے اس پرچم کو بلند کرو۔

شفق سوپوری

  • شیئر کیجیے

مجھ کو یہ آرزو وہ اٹھائیں نقاب خود

ان کو یہ انتظار تقاضا کرے کوئی

عشق کا ذوق نظارہ مفت میں بدنام ہے

حسن خود بے تاب ہے جلوہ دکھانے کے لیے

  • شیئر کیجیے

دفن کر سکتا ہوں سینے میں تمہارے راز کو

اور تم چاہو تو افسانہ بنا سکتا ہوں میں

  • شیئر کیجیے

قطعہ 10

قصہ 29

کتاب 43

تصویری شاعری 8

 

ویڈیو 41

This video is playing from YouTube

ویڈیو کا زمرہ
شاعری
Kahkashan (Documentary on Asrar-ul-Haq Majaz) Part 1

Kahkashan (Documentary on Asrar-ul-Haq Majaz) Part 2

Kahkashan (Documentary on Asrar-ul-Haq Majaz) Part 3

Kahkashan (Documentary on Asrar-ul-Haq Majaz) Part 4

Kahkashan (Documentary on Asrar-ul-Haq Majaz) Part 5

Kahkashan (Documentary on Asrar-ul-Haq Majaz) Part 6

Kahkashan (Documentary on Asrar-ul-Haq Majaz) Part 7

آڈیو 32

تسکین دل محزوں نہ ہوئی وہ سعئ کرم فرما بھی گئے

کچھ تجھ کو خبر ہے ہم کیا کیا اے شورش_دوراں بھول گئے

کچھ تجھ کو خبر ہے ہم کیا کیا اے شورش_دوراں بھول گئے

Recitation

متعلقہ بلاگ

 

متعلقہ شعرا

"لکھنؤ" کے مزید شعرا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

GET YOUR PASS
بولیے