join rekhta family!
غزل 42
اشعار 44
میں اکیلا ہی چلا تھا جانب منزل مگر
لوگ ساتھ آتے گئے اور کارواں بنتا گیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
دیکھ زنداں سے پرے رنگ چمن جوش بہار
رقص کرنا ہے تو پھر پاؤں کی زنجیر نہ دیکھ
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کوئی ہم دم نہ رہا کوئی سہارا نہ رہا
ہم کسی کے نہ رہے کوئی ہمارا نہ رہا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
گیت 6
کتاب 17
تصویری شاعری 13
ہم ہیں راہی پیار کے ہم سے کچھ نہ بولئے جو بھی پیار سے ملا ہم اسی کے ہو لیے ہم ہیں راہی پیار کے ہم سے کچھ نہ بولئے درد بھی ہمیں قبول چین بھی ہمیں قبول ہم نے ہر طرح کے پھول ہار میں پرو لیے جو بھی پیار سے ملا ہم اسی کے ہو لیے دھوپ تھی نصیب میں دھوپ میں لیا ہے دم چاندنی ملی تو ہم چاندنی میں سو لیے جو بھی پیار سے ملا ہم اسی کے ہو لیے دل کا آسرا لیے ہم تو بس یوں_ہی جیے اک قدم پہ ہنس لیے اک قدم پہ رو لیے جو بھی پیار سے ملا ہم اسی کے ہو لیے راہ میں پڑے ہیں ہم کب سے آپ کی قسم دیکھیے تو کم سے کم بولئے نہ بولئے جو بھی پیار سے ملا ہم اسی کے ہو لیے