aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "گزرا"
گورا پبلیشرز، لاہور
ناشر
مہر گیرہ
مصنف
پرکاش گرہ، بنارس
طاہر اسلم گورا
آشا پرکاشن گرہ، نئی دہلی
لوک وانگمئے گرہ ،ممبئی
ودیشی بھاشا پرکاشن گرہ، روس
سدیش گیرا
دنیا میں ہوں دنیا کا طلب گار نہیں ہوںبازار سے گزرا ہوں خریدار نہیں ہوں
محبتوں کا سفر اس طرح بھی گزرا تھاشکستہ دل تھے مسافر شکستہ پائی نہ تھی
نفرت کا گماں گزرے ہے میں رشک سے گزراکیوں کر کہوں لو نام نہ ان کا مرے آگے
سنا ہے درد کی گاہک ہے چشم ناز اس کیسو ہم بھی اس کی گلی سے گزر کے دیکھتے ہیں
ہجر محبّت کے سفر میں وہ مرحلہ ہے , جہاں درد ایک سمندر سا محسوس ہوتا ہے .. ایک شاعر اس درد کو اور زیادہ محسوس کرتا ہے اور درد جب حد سے گزر جاتا ہے تو وہ کسی تخلیق کو انجام دیتا ہے . یہاں پر دی ہوئی پانچ نظمیں اسی درد کا سایہ ہے
شعر وادب کے سماجی سروکار بھی بہت واضح رہے ہیں اور شاعروں نے ابتدا ہی سے اپنے آس پاس کے مسائل کو شاعری کا حصہ بنایا ہے البتہ ایک دور ایسا آیا جب شاعری کو سماجی انقلاب کے ایک ذریعے کے طور پر اختیار کیا گیا اور سماج کے نچلے، گرے پڑے اور کسان طبقے کے مسائل کا اظہار شاعری کا بنیادی موضوع بن گیا ۔آپ ان شعروں میں دیکھیں گے کہ کسان طبقہ زندگی کرنے کے عمل میں کس کرب اور دکھ سے گزرتا ہے اور اس کی سماجی حثیت کیا ہے ۔ مزدوروں پر کی جانے والی شاعری کی اور بھی کئی جہتیں ہیں ۔ ہمارا یہ انتخاب پڑھئے ۔
فلم اور ادب میں ہمیشہ سے ایک گہرا تعلق رہا ہے ،اگر بات ہندوستانی فلموں کی ہو تو ان میں استعمال ہونے والی زبان، ڈائلوگز ، اسکرین رائٹنگ اور نغموں میں اردو کا ہمیشہ سے بول بالا رہا ہے جو اب تک جاری ہے۔ آج اس کلیکشن میں ہم نے راجہ مہدی علی خان کے کچھ مشہورنغموں کو شامل کیا ہے ۔ پڑھئے اور کلاسیکل گانوں کا لطف لیجئے۔
गुज़राگزرا
pass, go, decline, die
جون ایلیا-خوش گزراں گزر گئے
نسیم سید
مقالات/مضامین
یاد کی رہ گزر
شوکت کیفی
خود نوشت
گورا
رابندرناتھ ٹیگور
ناول
پانی میں گھرا پانی
منشایاد
افسانہ
سرسری اس جہاں سے گزرے
قمر اعظم ہاشمی
گزرے وقتوں کی عبارت
ریاض مجید
غزل
نظرے خوش گزرے
انیس قدوائی
تذکرہ
روشن روشن راہ گزر
خنسا خان
مضامین
دیکھیں کیا گزرے ہے قطرے پہ
جیلانی بانو
ساون گزر گئے
عندلیب صدیقی
گرہ کھلنے تک
شہزاد نیر
رہ گزر
انیس مرزا
رومانی
فردوس کا گجرا
حافظ فیض اللہ بیگ
نعت
کتنی لمبی خاموشی سے گزرا ہوںان سے کتنا کچھ کہنے کی کوشش کی
کس مقتل سے گزرا ہوگااتنا سہما سہما چاند
عمر گزرے گی امتحان میں کیاداغ ہی دیں گے مجھ کو دان میں کیا
سو اک معمول ہے عمران کے گھر کا عجب سا کچھحسنؔ نامی ہمارے گھر میں اک سقراطؔ گزرا ہے
اک ایسا زخم نما دل قریب سے گزرادل اس کو دیکھ کے چیخا ٹھہر لگے گا نہیں
آتا ہے یاد مجھ کو گزرا ہوا زمانہوہ باغ کی بہاریں وہ سب کا چہچہانا
وہ جو ابھی اس راہ گزر سے چاک گریباں گزرا تھااس آوارہ دیوانے کو جالبؔ جالبؔ کہتے ہیں
یہ وقت کیا ہےیہ کیا ہے آخر کہ جو مسلسل گزر رہا ہے
وہ اس طرح سے مجھے دیکھتا ہوا گزرامیں اپنے آپ کو بہتر دکھائی دینے لگا
ہزار بار زمانہ ادھر سے گزرا ہےنئی نئی سی ہے کچھ تیری رہ گزر پھر بھی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books