Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیمک

MORE BYسید تحسین گیلانی

    خیال نے جست لگائی اور ہمارے دهیان سے نکل کر ہمارے سامنے مجسم ہو گیا ۔

    مجهے لگا میں خالی ہو گیا !!

    پاگل ہو ۔۔۔

    اتنی شدت اچهی نہیں ہوتی!!

    جتنا رلانا ہے ایک ہی بار رلا دیں۔

    یوں کریں۔۔۔ مجهے لفظوں کی دیوار میں چنوا دیں۔

    لیکن یہ سناٹے اور خاموشیوں کی چیخوں سے میرے کان بہرے مت کریں۔

    خوف کی موت ہی ہماری زندگی ہو گی ۔

    ہم ’’آپ ‘‘ ہی میں تو ہیں۔۔۔

    یہ سسکیوں کی بارات ، یہ خواہشات کے جنازے ہمیں نہیں دیکهنے ۔

    محبت دے سکتے ہیں تو دیں۔

    چپ کریں آپ ۔۔۔

    نہیں آپ چپ رہیں میری بات سنیں ۔

    نظر مت چرائیں ہماری جانب دیکهیں ۔

    میں تعبیر ہوں ، مجسم ہوں ، آئیں چلیں وہاں جہاں ہم دونوں ہوں ۔۔۔ مگر اپنے ’’نہ ہونے‘‘ سے ملیں ۔

    آہ ۔۔۔میری مجسم محبت!!!

    مجهے اس ’’ نہ ہونے‘‘ میں جینے دو ۔۔۔

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے