ابلیس
قرآن میں ابلیس کے بارے میں خاصی تفصیلات موجود ہیں۔ یہ جنات کی نسل سے تھا اور اپنی عبادت وریاضت کی بنا پرفرشتوں کے حلقے میں شامل ہو گیا تھا۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ اس کا لقب معلم الملکوت (فرشتوں کا استاد) تھا۔
آدم کی تخلیق کے بعد خدا نے تمام فرشتوں کوآدم کے سامنے سجدہ کرنے کاحکم دیا۔ تمام فرشتوں نے سجدہ کیا لیکن ابلیس نے سجدہ کرنے سےانکارکردیا۔ خدا نے جب ابلیس سے سجدہ نہ کرنے کے بارے میں پوچھا تواس نے جواب دیا کہ میں آگ سے پیدا ہوا ہوں اورآدم مٹی سے۔ اس لیے میں آدم سے افضل ہوں۔ خدا کے حکم کی نافرمانی کی پاداش میں ابلیس کو جنت سے نکل جانے کا حکم دیا گیا۔
ابلیس نے خدا سے قیامت تک کی مہلت طلب کی اورقیامت تک اولاد آدم کوبہکانے کا تہیہ کرکے جنت سے روانہ ہوا۔ سب سے پہلے ابلیس نے آدم اور حوا کو فرمانِ الہی کے برخلاف جنت میں شجرممنوعہ کا پھل کھانے کی ترغیب دی اوراپنی اس چال میں کامیاب بھی رہا۔ اس کی پاداش میں آدم وحوا کو بھی جنت سے نکل جانے کا حکم ملا۔ ان اشعار کا تلمیحی استعمال مندرجہ ذیل اشعار میں دیکھئے۔
جن نے سجدہ نہ کیا آدم کو
شیخ کا پوجتا ہے بایاں پانو
مرزا رفیع سودا
دشمنی اس آدمِ خاکی سے عین کفر ہے
کی جو سجدہ سے ابا ابلیس مرتد ہو گیا
اسیر
نشۂ پندارسے ابلیس رہ گم کردہ تھا
ورنہ آدم میں دھرا کیا تھا وہی درپردہ تھا
ذوق
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.