جبرئیل
عبرانی زبان میں جبرئیل کے معنی مرد خدا کے ہوتے ہیں ۔ اسلامی شریعت میں جبرئیل خدا کے چار مقرب فرشتوں میں سے ایک ہیں ۔ پیغمبروں اوررسولوں تک خدا کا پیغام پہنچانے کا کام بھی انہیں کے سپرد تھا ۔ قرآن اورحدیث میں حضرت جبرئیل کے اوربھی کئی نام آئے ہیں ۔ روح الامین ، روح القدس وغیرہ ۔ کہیں کہیں ہاتف اور سروش سے بھی حضرت جبرئیل مراد ہیں ۔
حضرت عیسی کی ولادت دم جبرئیل ہی کے ذریعے سے ہوئی تھی ۔ پاکبازمریم کے گریبان میں خدا کے حکم سے حضرت جبرئیل نے پھونک ماری تھی ،یہی پھونک عیسی کی ولادت کا سبب بنی ۔
معراج کی رات میں حضرت جبرئیل محمدؐ کے ساتھ تھے۔ سفر کے دوران دونوں ایک ایسے مقام پر پہنچے کہ اس کے آگے جبرئیل کے پرجلتے تھے، جبرئیل وہیں رک گئے اورآگے کا راستہ محمدؐ نے خود طے کیا ۔ وہ آخری مقام جہاں جبرئیل ٹھہر گئے تھے سدرۃ المنتہی کہلاتا ہے۔ یہ آخری حد ہے اس کے آگے کوئی فرشتہ نہیں جا سکتا۔ جبرئیل کا قیام اسی درخت پر ہوتا ہے۔ اسی وجہ سے جبرئیل کو بلبل سدرہ ، طائرہ سدرہ ، مرغ عرشی ،طائرہ سدرہ نشیں بھی کہا جاتا ہے ۔
پاتا ہوں داد اس سے کچھ اپنے کلام کی
روح القدس اگرچہ مرا ہمزباں نہیں
غالب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.