Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Ahmad Faraz's Photo'

احمد فراز

1931 - 2008 | اسلام آباد, پاکستان

بے انتہا مقبول پاکستانی شاعر، اپنی رومانی اوراحتجاجی شاعری کے لئے مشہور

بے انتہا مقبول پاکستانی شاعر، اپنی رومانی اوراحتجاجی شاعری کے لئے مشہور

احمد فراز

غزل 146

نظم 38

اشعار 178

رنجش ہی سہی دل ہی دکھانے کے لیے آ

آ پھر سے مجھے چھوڑ کے جانے کے لیے آ

اب کے ہم بچھڑے تو شاید کبھی خوابوں میں ملیں

جس طرح سوکھے ہوئے پھول کتابوں میں ملیں

ہوا ہے تجھ سے بچھڑنے کے بعد یہ معلوم

کہ تو نہیں تھا ترے ساتھ ایک دنیا تھی

  • شیئر کیجیے

کس کس کو بتائیں گے جدائی کا سبب ہم

تو مجھ سے خفا ہے تو زمانے کے لیے آ

کسی کو گھر سے نکلتے ہی مل گئی منزل

کوئی ہماری طرح عمر بھر سفر میں رہا

  • شیئر کیجیے

کتاب 69

ویڈیو 166

This video is playing from YouTube

ویڈیو کا زمرہ
کلام شاعر بہ زبان شاعر

احمد فراز

احمد فراز

احمد فراز

احمد فراز

احمد فراز

احمد فراز

احمد فراز

احمد فراز

احمد فراز

احمد فراز

احمد فراز

احمد فراز

احمد فراز

Ahmad Faraz in a Mushaira

احمد فراز

Ahmad Faraz reciting his poetry in OSLO, 2006.

احمد فراز

Ahmed Faraz - Zindagi youn thi kay jeenay ka bahana tu tha - UrduWorld.Com

احمد فراز

At a mushaira

احمد فراز

Main ek do roz ka mehmaan tere shahr mein

احمد فراز

Mujhe Tere Dard ke Alava Bhi- Very Nice Nazm Written & Recited By Ahmed Faraz

احمد فراز

Mushaira Jashn e Faiz 1986

احمد فراز

Reciting own poetry

احمد فراز

اک بوند تھی لہو کی سر_دار تو گری

احمد فراز

اے میرے سارے لوگو

اب مرے دوسرے بازو پہ وہ شمشیر ہے جو احمد فراز

پہلی آواز

اتنا سناٹا کہ جیسے ہو سکوت_صحرا احمد فراز

تجھے ہے مشق_ستم کا ملال ویسے ہی

احمد فراز

جب تجھے یاد کریں کار_جہاں کھینچتا ہے

احمد فراز

شعلہ تھا جل_بجھا ہوں ہوائیں مجھے نہ دو

احمد فراز

قرب_جاناں کا نہ مے_خانے کا موسم آیا

احمد فراز

قربت بھی نہیں دل سے اتر بھی نہیں جاتا

احمد فراز

گلہ فضول تھا عہد_وفا کے ہوتے ہوئے

احمد فراز

محاصرہ

مرے غنیم نے مجھ کو پیام بھیجا ہے احمد فراز

وحشت_دل صلۂ_آبلہ_پائی لے لے

احمد فراز

ہر کوئی دل کی ہتھیلی پہ ہے صحرا رکھے

احمد فراز

ہم بھی شاعر تھے کبھی جان_سخن یاد نہیں

احمد فراز

یہ میری غزلیں یہ میری نظمیں

یہ میری غزلیں یہ میری نظمیں احمد فراز

اب کے تجدید_وفا کا نہیں امکاں جاناں

احمد فراز

اب کے تجدید_وفا کا نہیں امکاں جاناں

احمد فراز

ابھی کچھ اور کرشمے غزل کے دیکھتے ہیں

احمد فراز

اس سے پہلے کہ بے_وفا ہو جائیں

احمد فراز

اس نے سکوت_شب میں بھی اپنا پیام رکھ دیا

احمد فراز

اس نے سکوت_شب میں بھی اپنا پیام رکھ دیا

احمد فراز

اس کا اپنا ہی کرشمہ ہے فسوں ہے یوں ہے

احمد فراز

اگرچہ زور ہواؤں نے ڈال رکھا ہے

احمد فراز

اے میرے سارے لوگو

اب مرے دوسرے بازو پہ وہ شمشیر ہے جو احمد فراز

پیچ رکھتے ہو بہت صاحبو دستار کے بیچ

احمد فراز

تجھ سے بچھڑ کے ہم بھی مقدر کے ہو گئے

احمد فراز

تجھے ہے مشق_ستم کا ملال ویسے ہی

احمد فراز

جان سے عشق اور جہاں سے گریز

احمد فراز

چاک_پیراہنیٔ_گل کو صبا جانتی ہے

احمد فراز

سامنے اس کے کبھی اس کی ستائش نہیں کی

احمد فراز

سلسلے توڑ گیا وہ سبھی جاتے جاتے

احمد فراز

سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں

احمد فراز

سنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں

احمد فراز

قرب_جاناں کا نہ مے_خانے کا موسم آیا

احمد فراز

قربتوں میں بھی جدائی کے زمانے مانگے

احمد فراز

گلہ فضول تھا عہد_وفا کے ہوتے ہوئے

احمد فراز

مثال_دست_زلیخا تپاک چاہتا ہے

احمد فراز

محاصرہ

مرے غنیم نے مجھ کو پیام بھیجا ہے احمد فراز

محاصرہ

مرے غنیم نے مجھ کو پیام بھیجا ہے احمد فراز

منتظر کب سے تحیر ہے تری تقریر کا

احمد فراز

منتظر کب سے تحیر ہے تری تقریر کا

احمد فراز

میں تو مقتل میں بھی قسمت کا سکندر نکلا

احمد فراز

واپسی

اس نے کہا احمد فراز

وحشتیں بڑھتی گئیں ہجر کے آزار کے ساتھ

احمد فراز

کالی دیوار

کل واشنگٹن شہر کی ہم نے سیر بہت کی یار احمد فراز

ہر کوئی دل کی ہتھیلی پہ ہے صحرا رکھے

احمد فراز

ہم تو یوں خوش تھے کہ اک تار گریبان میں ہے

احمد فراز

یہ شہر سحر_زدہ ہے صدا کسی کی نہیں

احمد فراز

یہ میری غزلیں یہ میری نظمیں

یہ میری غزلیں یہ میری نظمیں احمد فراز

یہ میری غزلیں یہ میری نظمیں

یہ میری غزلیں یہ میری نظمیں احمد فراز

آڈیو 105

آنکھ سے دور نہ ہو دل سے اتر جائے_گا

آنکھ سے دور نہ ہو دل سے اتر جائے_گا

اب اور کیا کسی سے مراسم بڑھائیں ہم

Recitation

متعلقہ بلاگ

 

متعلقہ فن کاروں

"اسلام آباد" کے مزید فن کاروں

 

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے