Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Muzaffar Warsi's Photo'

مظفر وارثی

1933 - 2011 | لاہور, پاکستان

مظفر وارثی کے اشعار

3.8K
Favorite

باعتبار

وعدہ معاوضے کا نہ کرتا اگر خدا

خیرات بھی سخی سے نہ ملتی فقیر کو

وطن کی ریت ذرا ایڑیاں رگڑنے دے

مجھے یقیں ہے کہ پانی یہیں سے نکلے گا

جبھی تو عمر سے اپنی زیادہ لگتا ہوں

بڑا ہے مجھ سے کئی سال تجربہ میرا

تو چلے ساتھ تو آہٹ بھی نہ آئے اپنی

درمیاں ہم بھی نہ ہوں یوں تجھے تنہا چاہیں

خود مری آنکھوں سے اوجھل میری ہستی ہو گئی

آئینہ تو صاف ہے تصویر دھندلی ہو گئی

ڈبونے والوں کو شرمندہ کر چکا ہوں گا

میں ڈوب کر ہی سہی پار اتر چکا ہوں گا

پہلے رگ رگ سے مری خون نچوڑا اس نے

اب یہ کہتا ہے کہ رنگت ہی مری پیلی ہے

میں اپنے گھر میں ہوں گھر سے گئے ہوؤں کی طرح

مرے ہی سامنے ہوتا ہے تذکرہ میرا

زخم تنہائی میں خوشبوئے حنا کس کی تھی

سایہ دیوار پہ میرا تھا صدا کس کی تھی

مانا کہ مشت خاک سے بڑھ کر نہیں ہوں میں

لیکن ہوا کے رحم و کرم پر نہیں ہوں میں

مجھے خود اپنی طلب کا نہیں ہے اندازہ

یہ کائنات بھی تھوڑی ہے میرے کاسے میں

زندگی تجھ سے ہر اک سانس پہ سمجھوتا کروں

شوق جینے کا ہے مجھ کو مگر اتنا بھی نہیں

سانس لیتا ہوں کہ پت جھڑ سی لگی ہے مجھ میں

وقت سے ٹوٹ رہے ہیں مرے بندھن جیسے

ہر شخص پر کیا نہ کرو اتنا اعتماد

ہر سایہ دار شے کو شجر مت کہا کرو

کچھ نہ کہنے سے بھی چھن جاتا ہے اعجاز سخن

ظلم سہنے سے بھی ظالم کی مدد ہوتی ہے

لیا جو اس کی نگاہوں نے جائزہ میرا

تو ٹوٹ ٹوٹ گیا خود سے رابطہ میرا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے