اختر بستوی کے اشعار
آساں نہیں انصاف کی زنجیر ہلانا
دنیا کو جہانگیر کا دربار نہ سمجھو
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
برسوں سے اس میں پھل نہیں آئے تو کیا ہوا
سایہ تو اب بھی صحن کے کہنہ شجر میں ہے
کیجئے کس کس سے آخر نا شناسی کا گلہ
جب کسی نے بھی نگاہ معتبر ڈالی نہیں