Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Akhtar lakhnvi's Photo'

اختر لکھنوی

1934 - 1995 | کراچی, پاکستان

شاعر اور صحافی، لمبے عرصے تک ریڈیو پاکستان سے وابستہ رہے، فلموں کے لیے نغمے اور مکالمے بھی لکھے

شاعر اور صحافی، لمبے عرصے تک ریڈیو پاکستان سے وابستہ رہے، فلموں کے لیے نغمے اور مکالمے بھی لکھے

اختر لکھنوی کے اشعار

846
Favorite

باعتبار

خوابیدہ اپنے چاہنے والوں کو دیکھ کر

ممکن ہے لوٹ جائے سحر جاگتے رہو

حسد کا رنگ پسندیدہ رنگ ہے سب کا

یہاں کسی کو کوئی اب دعا نہیں دیتا

کتنے محبوب گھروں سے گئے کس کو معلوم

واپس آئے ہیں جو اپنوں میں خبر کی صورت

دیکھو اس نے قدم قدم پر ساتھ دیا بیگانے کا

اخترؔ جس نے عہد کیا تھا تم سے ساتھ نبھانے کا

اک تیرے ہی کوچے پر موقوف نہیں ہے کچھ

ہر گام ہیں تعزیریں ہم لوگ جہاں بھی ہیں

جذبے کی کڑی دھوپ ہو تو کیا نہیں ممکن

یہ کس نے کہا سنگ پگھلتا ہی نہیں ہے

ہمیں خدا پہ بھروسہ ہے نا خدا پہ نہیں

خدا جو دیتا ہے وہ نا خدا نہیں دیتا

اسی حسرت میں کٹی راہ حیات

کوئی دو چار قدم ساتھ چلے

سونے کتنے بام ہوئے کتنے آنگن بے نور ہوئے

چاند سے چہرے یاد آتے ہیں چاند نکلتے وقت بہت

موسم گل ترے صدقے تری آمد کے نثار

دیکھ مجھ سے مرا سایہ بھی جدا ہے اب کے

مئے کہنہ نہ سہی خون تمنا ہی سہی

ایک پیمانہ مرے سامنے لایا تو گیا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے