امجد نجمی کے اشعار
وفا کی آڑ میں کیا کیا ہوئی جفا ہم پر
جو دوستی یہی ٹھہری تو دشمنی کیا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جب دل ہی نہیں ہے پہلو میں پھر عشق کا سودا کون کرے
اب ان سے محبت کون کرے اب ان کی تمنا کون کرے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کس غلط فہمی میں اپنی عمر ساری کٹ گئی
اک وفا نا آشنا کو با وفا سمجھا تھا میں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
وہی صبح و مسا وہی شب و روز
زندگی ہے وبال کیا کہئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
نہ کچھ عالم سمجھتے ہیں نہ کچھ جاہل سمجھتے ہیں
محبت کی حقیقت کو بس اہل دل سمجھتے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
امید وفا کے پیش نظر میں ان کی جفائیں بھول گیا
ہے مستقبل پر آنکھ مری ماضی کو بھلاتا جاتا ہوں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اسی کا نام شاید زندگی ہے
خوشی کی اک گھڑی تو اک غمی کی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کوئی سمجھے نہ سمجھے اس حقیقت کو مگر نجمیؔ
ہم اپنے درد دل کو عشق کا حاصل سمجھتے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
آساں نہیں وصال تو دشوار بھی نہیں
مشکل میں ہوں یہ مشکل آساں لیے ہوئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
بچھڑا ہوا جیسے کوئی ملتے ہی لپٹ جائے
یوں تیر ترا آ کے لپٹتا ہے جگر سے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
نہ دنیا باعث غفلت نہ عقبیٰ وجہ ہشیاری
رہے جو تجھ سے غافل ہم اسے غافل سمجھتے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
بتا کہ یہ بھی کوئی شان بے نیازی ہے
سنی نہ ہائے کوئی تو نے گفتنی اپنی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
زلف مشکیں تھی مہرباں کس کی
بو بسی ہے دماغ میں اب تک
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ