Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Anwar Moazzam's Photo'

انور معظم

1929 - 2023 | حیدر آباد, انڈیا

انور معظم کے اشعار

892
Favorite

باعتبار

وہ حبیب ہو کہ رہبر وہ رقیب ہو کہ رہزن

جو دیار دل سے گزرے اسے ہم کلام کر لو

ہمیں بادہ‌ کش درد تمنا

ہمیں پر بند ہے مے خانہ دل کا

سب دکھاتے ہیں ترا عکس مری آنکھوں میں

ہم زمانے کو اسی طور سے محبوب ہوئے

کون رویا پس دیوار چمن آخر شب

کیوں صبا لوٹ گئی راہ گزر سے پوچھو

آنکھوں میں گھل نہ جائیں کہیں ظلمتوں کے رنگ

جس سمت روشنی ہے ادھر دیکھتے رہو

آؤ دیکھیں اہل وفا کی ہوتی ہے توقیر کہاں

کس محفل کا نام ہے مقتل کھنچتی ہے شمشیر کہاں

دلوں کی آگ بڑھاؤ کہ لوگ کہتے ہیں

چراغ حسن سے روشن جہاں نہیں ہوتا

ایک آواز تو گونجی تھی افق تا بہ افق

کارواں گم ہے کہاں گرد سفر سے پوچھو

ہجوم صبح کی تنہائیوں میں ڈوب گئے

وہ قافلے جو اندھیروں کی انجمن سے چلے

نہ ملا پر نہ ملا عشق کو انداز جنوں

ہم نے مجنوں کی بھی آشفتہ سری دیکھی ہے

دھواں اٹھتا نظر آتا ہے ہر سو

ابھی آباد ہے ویرانہ دل کا

وقت جھومے کہیں بہکے کہیں تھم جائے کہیں

کھل اٹھیں نقش قدم یوں کوئی دیوانہ چلے

Recitation

بولیے