Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اسلم عمادی کے اشعار

ہزار راستے بدلے ہزار سوانگ رچے

مگر ہے رقص میں سر پر اک آسمان وہی

تم مرے کمرے کے اندر جھانکنے آئے ہو کیوں

سو رہا ہوں چین سے ہوں ٹھیک ہے سب ٹھیک ہے

انہیں یہ فکر کہ دل کو کہاں چھپا رکھیں

ہمیں یہ شوق کہ دل کا خسارہ کیونکر ہو

ہم بھی اسلمؔ اسی گمان میں ہیں

ہم نے بھی کوئی زندگی جی تھی

ہوائیں شہر کی آلودۂ کثافت ہیں

یہ صاف ستھرا پن اور یہ نفاستیں جھوٹی

تمہارے درد سے جاگے تو ان کی قدر کھلی

وگرنہ پہلے بھی اپنے تھے جسم و جان وہی

نمی اتر گئی دھرتی میں تہہ بہ تہہ اسلمؔ

بہار اشک نئی رت کی ابتدا میں ہے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے