Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Barqi Azmi's Photo'

برقی اعظمی

1954 - 2022 | دلی, انڈیا

دلی میں مقیم پرگو شاعر، آل انڈیا ریڈیو کی فارسی سروس سے وابستہ رہے

دلی میں مقیم پرگو شاعر، آل انڈیا ریڈیو کی فارسی سروس سے وابستہ رہے

برقی اعظمی کے اشعار

ہوا کربلا میں جو قربان برقیؔ

حسین ابن حیدر کا وہ خانداں تھا

روٹھنے اور منانے کے احساس میں ہے اک کیف و سرور

میں نے ہمیشہ اسے منایا وہ بھی مجھے منائے تو

اس حال میں کب تک یوں ہی گھٹ گھٹ کے جیوں گا

روٹھا ہے وہ ایسے کہ منا بھی نہیں سکتا

عجب خونچکاں کربلا کا سماں تھا

تھے سب تشنہ لب اور دریا رواں تھا

زندگی اس نے بدل کر مری رکھ دی ایسی

نہ مجھے چین نہ آرام ہے کیا عرض کروں

اب میں ہوں اور خواب پریشاں ہے میرے ساتھ

کتنا پڑے گا اور ابھی جاگنا مجھے

سمجھ رہا تھا جسے خیر خواہ میں اپنا

وہی ہے دشمن جاں میرا سب سے بڑھ کر آج

چپہ چپہ اس کی گلی کا رہا ہے میرے زیر قدم

جوش جنوں سے عزم سفر تک ایک کہانی بیچ میں ہے

سسکتے تھے بچے بلکتی تھیں مائیں

جو انسان بھی پیاس سے ناتواں تھا

Recitation

Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

Register for free
بولیے