Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Daood Mohsin's Photo'

داؤد محسن

1962 | داونگیرے, انڈیا

معاصر افسانہ نگاروں اور شاعروں میں شامل

معاصر افسانہ نگاروں اور شاعروں میں شامل

داؤد محسن کے اشعار

424
Favorite

باعتبار

کون اپنا ہے یہاں کون پرایا کہیے

کون دیتا ہے بھلا دکھ میں سہارا کہیے

میں چاہتا ہوں تمہیں اپنی زندگی کی طرح

مرے وجود پہ چھا جاؤ چاندنی کی طرح

ہر ایک شام سنور جائے گی مری محسنؔ

ہر ایک بات تمہاری ہے شاعری کی طرح

افسانہ درد و غم کا سنایا نہ جائے گا

اب زخم دل کسی کو دکھایا نہ جائے گا

اتنے فریب کھائے ہیں قربت میں یار کی

محسنؔ فریب اور بھی کھایا نہ جائے گا

زندگی ٹوٹ کے بکھری ہے سر راہ ابھی

حادثہ کہیے اسے یا کہ تماشا کہیے

نہیں ہے پاس کسی کا کسی کو اے محسنؔ

کہ آزما کہ انہیں بار بار دیکھا ہے

سارے جہاں میں قصے یہ مشہور ہو گئے

بھائی ہمارے منکر دستور ہو گئے

بات تیرے نام کی ہونے لگی

دل میں میرے سنسنی ہونے لگی

مسندیں تخت و تاج دستاریں

کون کس کے لئے لٹاتے ہیں

زخم دل داغ جگر داغ تمنا کی قسم

چاند سے پھول سے ڈر ہم کو یہاں ہوتا ہے

ہر طرف درد کا آہوں کا سماں ہوتا ہے

پانی جلتا ہے سمندر میں دھواں ہوتا ہے

رفاقتوں کا جہاں تار تار دیکھا ہے

وجود زیست کا اڑتا غبار دیکھا ہے

ضبط کی تھی شرط دل سے جانے کیوں

لمحہ لمحہ بیکلی ہونے لگی

لمحہ لمحہ پکارے جاتے ہیں

کون دل کے قریب آتے ہیں

کتنا عجیب تر ہے عقیدہ جناب کا

پتھر کی مورتوں سے وفا مانگ رہے ہو

Recitation

بولیے