Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فرحت پروین کے اشعار

جیسا کل تھا آج بھی ویسا اور ویسا ہی ہو گا

آج کا کرب اٹھانے میں میں کل کا دکھ بھی سہتی ہوں

دو جہاں پانے کا آ راز بتاؤں تجھ کو

جا کسی پیار بھرے دل میں ٹھکانہ کر لے

کیوں بھید کھلے لاچاری کا احسان بھی لیں دل داری کا

آنکھوں کو نہیں ہم کرتے نم پر دل میں سمندر رکھتے ہیں

یوں دیا کرتے ہیں ہم تلخ نوائی کا جواب

اپنے لہجے میں ذرا اور بھی رس گھولتے ہیں

یوں دیا کرتے ہیں ہم تلخ نوائی کا جواب

اپنے لہجے میں ذرا اور بھی رس گھولتے ہیں

Recitation

بولیے