Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Farooq Banspari's Photo'

فاروق بانسپاری

1907 - 1968 | بلیا, انڈیا

فاروق بانسپاری کے اشعار

مرے ناخدا نہ گھبرا یہ نظر ہے اپنی اپنی

ترے سامنے ہے طوفاں مرے سامنے کنارا

اللہ کے بندوں کی ہے دنیا ہی نرالی

کانٹے کوئی بوتا ہے تو اگتے ہیں گلستاں

مری زندگی کا محور یہی سوز و ساز ہستی

کبھی جذب والہانہ کبھی ضبط عارفانہ

کسی کی راہ میں فاروقؔ برباد وفا ہو کر

برا کیا ہے کہ اپنے حق میں اچھا کر لیا میں نے

ندیم تاریخ فتح دانش بس اتنا لکھ کر تمام کر دے

کہ شاطران جہاں نے آخر خود اپنی چالوں سے مات کھائی

یقیں مجھے بھی ہے وہ آئیں گے ضرور مگر

وفا کرے گی کہاں تک کہ زندگی ہی تو ہے

غم عشق ہی نے کاٹی غم عشق کی مصیبت

اسی موج نے ڈبویا اسی موج نے ابھارا

ستاروں سے شب غم کا تو دامن جگمگا اٹھا

مگر آنسو بہا کر ہجر کے ماروں نے کیا پایا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے