Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Hanif Tarin's Photo'

حنیف ترین

1951 - 2020 | دلی, انڈیا

حنیف ترین کے اشعار

بستی کے حساس دلوں کو چبھتا ہے

سناٹا جب ساری رات نہیں ہوتا

محفل میں پھول خوشیوں کے جو بانٹتا رہا

تنہائی میں ملا تو بہت ہی اداس تھا

رشتے ناطے ٹوٹے پھوٹے لگے ہیں

جب بھی اپنا سایہ ساتھ نہیں ہوتا

پانی نے جسے دھوپ کی مٹی سے بنایا

وہ دائرہ ربط بگڑنے کے لیے تھا

ہر زخم کہنہ وقت کے مرہم نے بھر دیا

وہ درد بھی مٹا جو خوشی کی اساس تھا

ریت پر جلتے ہوئے دیکھ سرابوں کے چراغ

اپنے بکھراؤ میں وہ اور سنور جاتا ہے

جن کا یقین راہ سکوں کی اساس ہے

وہ بھی گمان دشت میں مجھ کو پھنسے لگے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے