Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Kamal Ahmad Siddiqi's Photo'

کمال احمد صدیقی

1926 - 2013 | دلی, انڈیا

عروض کے معروف ماہر اور محقق

عروض کے معروف ماہر اور محقق

کمال احمد صدیقی کے اشعار

کچھ لوگ جو خاموش ہیں یہ سوچ رہے ہیں

سچ بولیں گے جب سچ کے ذرا دام بڑھیں گے

مرا خیال نہیں ہے تو اور کیا ہوگا

گزر گیا ترے ماتھے سے جو شکن کی طرح

پرسش حال بھی اتنی کہ میں کچھ کہہ نہ سکوں

اس تکلف سے کرم ہو تو ستم ہوتا ہے

اس کا تو ایک لفظ بھی ہم کو نہیں ہے یاد

کل رات ایک شعر کہا تھا جو خواب میں

ایک دل ہے کہ اجڑ جائے تو بستا ہی نہیں

ایک بت خانہ ہے اجڑے تو حرم ہوتا ہے

زندگی نام اسی موج مے ناب کا ہے

مے کدے سے جو اٹھے دار و رسن تک پہنچے

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے