کرشن بہاری نور
غزل 29
اشعار 20
اتنے حصوں میں بٹ گیا ہوں میں
میرے حصے میں کچھ بچا ہی نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
تشنگی کے بھی مقامات ہیں کیا کیا یعنی
کبھی دریا نہیں کافی کبھی قطرہ ہے بہت
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
چاہے سونے کے فریم میں جڑ دو
آئنہ جھوٹ بولتا ہی نہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
میں جس کے ہاتھ میں اک پھول دے کے آیا تھا
اسی کے ہاتھ کا پتھر مری تلاش میں ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ویڈیو 6
This video is playing from YouTube