Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Meerza Jawan Bakht Jahandar's Photo'

مرزا جواں بخت جہاں دار

1749 - 1788

مغلیہ سلطنت کے ولی عہد، شاہ عالم ثانی کے بیٹے

مغلیہ سلطنت کے ولی عہد، شاہ عالم ثانی کے بیٹے

مرزا جواں بخت جہاں دار کے اشعار

آخر گل اپنی صرف در مے کدہ ہوئی

پہنچے وہاں ہی خاک جہاں کا خمیر ہو

ترے عشق سے جب سے پالے پڑے ہیں

ہمیں اپنے جینے کے لالے پڑے ہیں

مجھ دل میں ہے جو بت کی پرستش کی آرزو

دیکھی نہیں وہ آج تلک برہمن کے بیچ

کی دل نے دلبران جہاں کی بہت تلاش

کوئی دل ربا ملا ہے نہ دل خواہ کیا کرے

کہیں سو کس سے جہاں دارؔ اس کی نظروں میں

رقیب کام کے ٹھہرے اور ہم ہیں ناکارے

سر رشتہ کفر و دیں کا حقیقت میں ایک ہے

جو تار سبحہ ہے سو ہے زنار دیکھنا

بسان نقش قدم تیرے در سے اہل وفا

اٹھاتے سر نہیں ہرگز تباہ کے مارے

مرا خون دل یوں بہا دشت میں

کہ جنگل میں لوہو کے تھالے پڑے

Recitation

بولیے