Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Nasir Zaidi's Photo'

ناصر زیدی

1943 - 2020 | لاہور, پاکستان

ناصر زیدی کے اشعار

ہاں یہ خطا ہوئی تھی کہ ہم اٹھ کے چل دیے

تم نے بھی تو پلٹ کے پکارا نہیں ہمیں

رات سنسان ہے گلی خاموش

پھر رہا ہے اک اجنبی خاموش

کوئی سناٹا سا سناٹا ہے

کاش طوفان اٹھا دے کوئی

میں بے ہنر تھا مگر صحبت ہنر میں رہا

شعور بخشا ہمہ رنگ محفلوں نے مجھے

وہ یوں ملا ہے کہ جیسے کبھی ملا ہی نہ تھا

ہماری ذات پہ جس کی عنایتیں تھیں بہت

وہ بھی کیا دن تھے کہ جب عشق کیا کرتے تھے

ہم جسے چاہتے تھے چوم لیا کرتے تھے

دیکھا اسے تو آنکھ سے آنسو نکل پڑے

دریا اگرچہ خشک تھا پانی تہوں میں تھا

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے