- کتاب فہرست 187578
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال1959
طب902 تحریکات295 ناول4589 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی12
- اشاریہ5
- اشعار64
- دیوان1446
- دوہا64
- رزمیہ111
- شرح195
- گیت83
- غزل1156
- ہائیکو12
- حمد45
- مزاحیہ36
- انتخاب1573
- کہہ مکرنی6
- کلیات686
- ماہیہ19
- مجموعہ5007
- مرثیہ379
- مثنوی827
- مسدس58
- نعت547
- نظم1238
- دیگر68
- پہیلی16
- قصیدہ187
- قوالی19
- قطعہ61
- رباعی296
- مخمس17
- ریختی13
- باقیات27
- سلام33
- سہرا9
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ13
- تاریخ گوئی29
- ترجمہ73
- واسوخت26
راہی معصوم رضا
مضمون 1
اشعار 5
اس سفر میں نیند ایسی کھو گئی
ہم نہ سوئے رات تھک کر سو گئی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہاں انہیں لوگوں سے دنیا میں شکایت ہے ہمیں
ہاں وہی لوگ جو اکثر ہمیں یاد آئے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
دل کی کھیتی سوکھ رہی ہے کیسی یہ برسات ہوئی
خوابوں کے بادل آتے ہیں لیکن آگ برستی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
زندگی ڈھونڈھ لے تو بھی کسی دیوانے کو
اس کے گیسو تو مرے پیار نے سلجھائے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
غزل 11
نظم 16
کتاب 17
تصویری شاعری 9
ہم تو ہیں پردیس میں دیس میں نکلا ہوگا چاند اپنی رات کی چھت پر کتنا تنہا ہوگا چاند جن آنکھوں میں کاجل بن کر تیری کالی رات ان آنکھوں میں آنسو کا اک قطرہ ہوگا چاند رات نے ایسا پینچ لگایا ٹوٹی ہاتھ سے ڈور آنگن والے نیم میں جا کر اٹکا ہوگا چاند چاند بنا ہر دن یوں بیتا جیسے یگ بیتے میرے بنا کس حال میں ہوگا کیسا ہوگا چاند
ہم کیا جانیں قصہ کیا ہے ہم ٹھہرے دیوانے لوگ اس بستی کے بازاروں میں روز کہیں افسانے لوگ یادوں سے بچنا مشکل ہے ان کو کیسے سمجھائیں ہجر کے اس صحرا تک ہم کو آتے ہیں سمجھانے لوگ کون یہ جانے دیوانے پر کیسی سخت گزرتی ہے آپس میں کچھ کہہ کر ہنستے ہیں جانے پہچانے لوگ پھر صحرا سے ڈر لگتا ہے پھر شہروں کی یاد آئی پھر شاید آنے والے ہیں زنجیریں پہنانے لوگ ہم تو دل کی ویرانی بھی دکھلاتے شرماتے ہیں ہم کو دکھلانے آتے ہیں ذہنوں کے ویرانے لوگ اس محفل میں پیاس کی عزت کرنے والا ہوگا کون جس محفل میں توڑ رہے ہوں آنکھوں سے پیمانے لوگ
آؤ واپس چلیں رات کے راستے پر وہاں نیند کی بستیاں تھیں جہاں خاک چھانیں کوئی خواب ڈھونڈیں کہ سورج کے رستے کا رخت_سفر خواب ہے اور اس دن کے بازار میں کل تلک خواب کمیاب تھا آج نایاب ہے
join rekhta family!
-
ادب اطفال1959
-