- کتاب فہرست 185367
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال1922
طب883 تحریکات291 ناول4398 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی11
- اشاریہ5
- اشعار64
- دیوان1435
- دوہا64
- رزمیہ105
- شرح182
- گیت83
- غزل1114
- ہائیکو12
- حمد44
- مزاحیہ36
- انتخاب1547
- کہہ مکرنی6
- کلیات675
- ماہیہ19
- مجموعہ4864
- مرثیہ376
- مثنوی815
- مسدس57
- نعت537
- نظم1204
- دیگر68
- پہیلی16
- قصیدہ180
- قوالی19
- قطعہ60
- رباعی290
- مخمس17
- ریختی12
- باقیات27
- سلام33
- سہرا9
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ13
- تاریخ گوئی28
- ترجمہ73
- واسوخت26
سلام سندیلوی کے اشعار
سلام سندیلویسو بار آئی ہونٹوں پہ جھوٹی ہنسی مگر
اک بار بھی نہ دل سے کبھی مسکرا سکے
سلام سندیلویشبنم نے رو کے جی ذرا ہلکا تو کر لیا
غم اس کا پوچھئے جو نہ آنسو بہا سکے
سلام سندیلویخوشی کے پھول کھلے تھے تمہارے ساتھ کبھی
پھر اس کے بعد نہ آیا بہار کا موسم
سلام سندیلویکٹے گی کیسے گل نو کی زندگی یارب
کہ اس غریب کا خانوں میں گھر ابھی سے ہے
سلام سندیلویبہت امید تھی منزل پہ جا کر چین پائیں گے
مگر منزل پہ جب پہنچے تو نظم کارواں بدلا
سلام سندیلویرہ حیات چمک اٹھے کہکشاں کی طرح
اگر چراغ محبت کوئی جلا کے چلے
سلام سندیلویہمیشہ دور کے جلوے فریب دیتے ہیں
ہے ورنہ چاند بیاباں کسی کو کیا معلوم
سلام سندیلویبجلی گرے گی صحن چمن میں کہاں کہاں
کس شاخ گلستاں پہ مرا آشیاں نہیں
سلام سندیلوییہ تو معلوم ہے ان تک نہ سدا پہنچے گی
جانے کیا سوچ کے آواز دیئے جاتا ہوں
سلام سندیلویہوئی صبح جام کھنک اٹھے ہوئی شام نغمے بکھر گئے
وہ حسین دن بھی تھے کس قدر جو تمہارے ساتھ گزر گئے
سلام سندیلویآئے جو چند تنکے قفس میں صبا کے ساتھ
میں نے انہیں کو اپنا نشیمن سمجھ لیا
سلام سندیلویکیا اسی کو بہار کہتے ہیں
لالہ و گل سے خوں ٹپکتا ہے
سلام سندیلویدل کی دھڑکن بھی ہے ان کو ناگوار
ان سے کچھ کہنے کی جرأت کیا کریں
سلام سندیلویمجھ کو تو خون دل ہی پینا ہے
دست ساقی میں گر ہے جام تو کیا
سلام سندیلویگلوں کے روپ میں بکھرے ہیں ہر طرف کانٹے
چلے جو کوئی تو دامن ذرا بچا کے چلے
سلام سندیلویگل و غنچہ اصل میں ہیں تری گفتگو کی شکلیں
کبھی کھل کے بات کہہ دی کبھی کر دیا اشارا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
سلام سندیلوییوں باغباں نے مہر لگا دی زبان پر
روداد غم نصیب کے مارے نہ کہہ سکے
سلام سندیلویمتاع غم مرے اشکوں ہی تک نہیں محدود
انہیں میں ٹوٹے ستاروں کو بھی شمار کرو
سلام سندیلویچند تنکوں کے سوا کیا تھا نشیمن میں مرے
برق ناداں کو سمجھ آئی بہت دیر کے بعد
سلام سندیلویہے تشنہ لبی لیکن ہم کیوں اسے زحمت دیں
اپنا ہی لہو پی لیں ساقی کو جگائیں کیا
سلام سندیلویتیرہ و تار فضاؤں میں جیا ہوں اب تک
نکہت و نور کے ایام کی حسرت ہی رہی
join rekhta family!
-
ادب اطفال1922
-