Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Shamim Hanafi's Photo'

شمیم حنفی

1939 - 2021 | دلی, انڈیا

ممتاز ترین نقادوں میں سے ایک اور ہندوستانی تہذیب کے ماہر

ممتاز ترین نقادوں میں سے ایک اور ہندوستانی تہذیب کے ماہر

شمیم حنفی کے اشعار

میں نے چاہا تھا کہ لفظوں میں چھپا لوں خود کو

خامشی لفظ کی دیوار گرا دیتی ہے

شام نے برف پہن رکھی تھی روشنیاں بھی ٹھنڈی تھیں

میں اس ٹھنڈک سے گھبرا کر اپنی آگ میں جلنے لگا

بند کر لے کھڑکیاں یوں رات کو باہر نہ دیکھ

ڈوبتی آنکھوں سے اپنے شہر کا منظر نہ دیکھ

تمام عمر نئے لفظ کی تلاش رہی

کتاب درد کا مضموں تھا پائمال ایسا

وہ ایک شور سا زنداں میں رات بھر کیا تھا

مجھے خود اپنے بدن میں کسی کا ڈر کیا تھا

بلندیاں آسماں کی صورت زمین کے پاؤں چومتی ہیں

زمین شاید بلند تر تھی زمین ہی میں اتر گیا وہ

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے