Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Tabish Mehdi's Photo'

تابش مہدی

1951 | دلی, انڈیا

اخلاقی قدروں پر زور دینے والے مقبول عام شاعر

اخلاقی قدروں پر زور دینے والے مقبول عام شاعر

تابش مہدی کے اشعار

1.3K
Favorite

باعتبار

اجنبی راستوں پر بھٹکتے رہے

آرزوؤں کا اک قافلا اور میں

تکوگے راہ سہاروں کی تم میاں کب تک

قدم اٹھاؤ کہ تقدیر انتظار میں ہے

اگر پھولوں کی خواہش ہے تو سن لو

کسی کی راہ میں کانٹے نہ رکھنا

یہ مانا وہ شجر سوکھا بہت ہے

مگر اس میں ابھی سایا بہت ہے

پڑوسی کے مکاں میں چھت نہیں ہے

مکاں اپنے بہت اونچے نہ رکھنا

مرے عیبوں کو گنوایا تو سب نے

کسی نے میری غم خواری نہیں کی

دیر تک مل کے روتے رہے راہ میں

ان سے بڑھتا ہوا فاصلا اور میں

فرشتوں میں بھی جس کے تذکرے ہیں

وہ تیرے شہر میں رسوا بہت ہے

ہم کو خبر ہے شہر میں اس کے سنگ ملامت ملتے ہیں

پھر بھی اس کے شہر میں جانا کتنا اچھا لگتا ہے

خطا میں نے کوئی بھاری نہیں کی

امیر شہر سے یاری نہیں کی

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے