یوسف جمال کے اشعار
قاتل تو سینہ تان کے چلتے رہے یہاں
جو بے گنہ تھے ان سے حوالات بھر گئے
جب میں کچا پھل تھا تو محفوظ تھا میں
اب جو پکا تو مجھ پہ نشانہ لگتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
وقت کی محرومیوں نے چھین لی میری زبان
ورنہ اک مدت تلک میں لا جوابوں میں رہا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
پوچھے جو زندگی کی حقیقت کوئی جمالؔ
تو چٹکیوں میں ریت اڑا کر اسے دکھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
بونا تھا وہ ضرور مگر اس کے باوجود
کردار کے لحاظ سے قد کا بلند تھا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
ڈھونڈتے ہو کیوں جلی تحریر کے اسباق میں
میں تو کہرے کی طرح دھندلے نصابوں میں رہا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ