Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Zaheer Rahmati's Photo'

ظہیرؔ رحمتی

1968 | دلی, انڈیا

ظہیرؔ رحمتی کے اشعار

275
Favorite

باعتبار

زمانے بھر کو ہے امید اسی سے

وہ ناامید ایسا کر رہا ہے

سطحی لوگوں میں گہرائی ہوتی ہے

یہ ڈوبے تو پانی گہرا ہوتا ہے

جس کی کچھ تعبیر نہ ہو

خواب اسی کو کہتے ہیں

کچھ نہ ہوتے ہوتے اک دن یہ ہوا

سیکڑوں صدیوں کا حاصل ہو گئے

زرد چہرے کو بڑے شوق سے سب دیکھتے ہیں

ٹوٹنے والے ہیں سرسبز شجر سے ہم بھی

خوشی سے اپنا گھر آباد کر کے

بہت روئیں گے تم کو یاد کر کے

اور احساس جہالت بڑھ گیا

کس قدر پڑھ لکھ کے جاہل ہو گئے

صدیوں میں کوئی ایک محبت ہوتی ہے

باقی تو سب کھیل تماشا ہوتا ہے

کسی دن عقدۂ مشکل بھی کھلتا

کبھی ہم پر بھی تم آسان ہوتے

یوں ہی ہم درد اپنا کھو رہے ہیں

یہی رونا ہے ہم کیوں رو رہے ہیں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے