ظہیرؔ رحمتی کے اشعار
زمانے بھر کو ہے امید اسی سے
وہ ناامید ایسا کر رہا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
سطحی لوگوں میں گہرائی ہوتی ہے
یہ ڈوبے تو پانی گہرا ہوتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
جس کی کچھ تعبیر نہ ہو
خواب اسی کو کہتے ہیں
-
موضوع : خواب
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کچھ نہ ہوتے ہوتے اک دن یہ ہوا
سیکڑوں صدیوں کا حاصل ہو گئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
زرد چہرے کو بڑے شوق سے سب دیکھتے ہیں
ٹوٹنے والے ہیں سرسبز شجر سے ہم بھی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
خوشی سے اپنا گھر آباد کر کے
بہت روئیں گے تم کو یاد کر کے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
اور احساس جہالت بڑھ گیا
کس قدر پڑھ لکھ کے جاہل ہو گئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
صدیوں میں کوئی ایک محبت ہوتی ہے
باقی تو سب کھیل تماشا ہوتا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
کسی دن عقدۂ مشکل بھی کھلتا
کبھی ہم پر بھی تم آسان ہوتے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ
یوں ہی ہم درد اپنا کھو رہے ہیں
یہی رونا ہے ہم کیوں رو رہے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
- رائے زنی
- رائے
- ڈاؤن لوڈ