ایک چرواہا تھا۔ اس کے ایک لڑکا تھا۔ وہ مویشیوں کو چارہ کھلا کر اور انہیں لے کر گھر لوٹنے لگا۔ ان میں ایک گائے کا بچھڑا تھا۔ وہ واپس نہیں لوٹ رہا تھا۔ وہ بس گھاس کھاتا رہا۔ تب لڑکا پتھر پر بیٹھ کر رونے لگا۔ کہیں سے آیا ایک خرگوش۔
خوگوش نے پوچھا ’’ارے لڑکے روکیوں رہے ہو؟‘‘
لڑکے نے کہا ’’میرا بچھڑا واپس نہیں چل رہا ہے اس لیے میں رو رہا ہوں‘‘
خرگوش نے کہا ’’رکو، روؤ نہیں، میں بچھڑے کو واپس لاتا ہوں۔‘‘
خرگوش نے بچھڑے سے کہا ’’ارے بچھڑے تو اپنے گھر جا۔‘‘
بچھڑے نے کہا ’’جاؤ نہیں جاتا۔ مجھے گھاس کھانی ہے۔‘‘
تب خرگوش بھی پتھر پر بیٹھ کر رونے لگا۔
وہاں پر آیا ایک ہرن
ہرن نے کہا ’’کیوں بھئی خرگوش رو کیوں رہے ہو؟‘‘
خرگوش نے کہا ’’بچھڑا نہیں آرہا ہے اس لیے لڑکا رو رہا ہے۔ لڑکا رو رہا ہے اس لیے میں رو رہا ہوں۔‘‘
ہرن نے کہا ’’رک جاؤ روؤ نہیں، میں بچھڑے کو واپس لاتا ہوں۔‘‘
ہرن نے بچھڑے سے کہا’’جا بھئی بچھڑے گھر جا۔‘‘
بچھڑے نے کہا ’’میں نہیں جاؤں گا مجھے گھاس کھانی ہے۔‘‘
تب ہرن بھی پتھر پر بیٹھ کر رونے لگا۔
ادھر سے ایک برا آیا۔
برے نے کہا’’اے ہرن تم کیوں رو رہے ہو؟‘‘
ہرن نے کہا ’’بچھڑا نہیں آ رہا اس لیے لڑکا رو رہا ہے۔
لڑکا رو رہا ہے اس لیے خرگوش رو رہا ہے، خرگوش رو رہا ہے اس لیے میں رو رہا ہوں‘‘
برے نے کہا ’’رکو روؤ نہیں، میں لاتا ہوں بچھڑے کو واپس۔‘‘
برے نے بچھڑے کے کان میں چپکے سے کاٹ لیا۔
تب بچھڑا دوڑتا ہوا گھر کی طرف نکل پڑا
پھر ہرن ہنسنے لگا
پھر خرگوش ہنسنے لگا
تب لڑکا بھی ہنسنے لگا۔
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.