Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چار سال کا بوڑھا

نامعلوم

چار سال کا بوڑھا

نامعلوم

ایک دن ایران کا مشہور بادشاہ نوشیرواں کہیں جا رہا تھا کہ راستے میں ایک بوڑھا ملا۔ جسے دیکھ کر بادشاہ نے پوچھا۔ بڑے میاں! تمھاری عمر کتنی ہو گی؟ بوڑھے نے جواب دیا۔ جہاں پناہ کی عمر اور دولت زیادہ ہو، اس گنہگار کی عمر صرف چار سال کی ہے۔ نوشیرواں نے کہا۔ نہیں؟ یہ بڑھایا اور اتنا جھوٹ؟ تمھاری عمر اسی برس سے کم نہیں ہو سکتی۔

بوڑھے نے جواب دیا۔ جہاں پناہ! حضور والا کا اندازہ بہت درست اور بالکل صحیح- مگر اسی میں سے چھتر سال اس عاجز نے یونہی گنوا دیے۔ جن میں صرف اپنا اور بال بچوں کا پیٹ پالنا ہی کام سمجھتا رہا۔ اس کے سوا نہ کوئی نیکی کمائی نہ کسی غریب کی مدد کی۔ اب چار سال سے یہ عقل آئی ہے کہ ہم لوگ فقط اپنے ہی لیے پیدا نہیں ہوئے۔ بلکہ دوسروں کا بھی ہم پر کوئی حق ہے۔ اور اب اس پر عمل کر رہا ہوں۔ اس لیے اصلی عمر صرف چار ہی سال کی سمجھتا اور گفتا ہوں۔ باقی فضول: بوڑھے نے کیسی اچھی بات کہی کہ جب تک آدمی اپنے کام کو نہ سمجھ لے، آدمیوں میں نہیں گنا جا سکتا۔ بزرگی عقل پر ہے، عمر پر نہیں پر موقوف ہے اور پر سخاوت دل نہیں۔ جو لوگ ان مال داری باتوں کو پہلے سے سمجھ لیں۔ ان کی کسی بات سے دوسروں کو تکلیف نہیں پہنچتی۔ بلکہ وہ ہمیشہ کمزوروں اور غریبوں کی مدد کر کے بھلائیاں حاصل کرتے رہتے ہیں۔

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے