سلام ؔمچھلی شہری
غزل 18
نظم 30
اشعار 19
اب ماحصل حیات کا بس یہ ہے اے سلامؔ
سگریٹ جلائی شعر کہے شادماں ہوئے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
بجھ گئی کچھ اس طرح شمع سلامؔ
جیسے اک بیمار اچھا ہو گیا
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
میری فکر کی خوشبو قید ہو نہیں سکتی
یوں تو میرے ہونٹوں پر مصلحت کا تالا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
میری موت اے ساقی ارتقا ہے ہستی کا
اک سلامؔ جاتا ہے ایک آنے والا ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
کاش تم سمجھ سکتیں زندگی میں شاعر کی ایسے دن بھی آتے ہیں
جب اسی کے پروردہ چاند اس پہ ہنستے ہیں پھول مسکراتے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے