Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر
Ziaul Mustafa Turk's Photo'

ضیاء المصطفیٰ ترک

1976 | ملتان, پاکستان

ضیاء المصطفیٰ ترک کے اشعار

461
Favorite

باعتبار

تو کسی صبح سی آنگن میں اتر آتی ہے

میں کسی دھوپ سا دالان میں آ جاتا ہوں

تھوڑی سی بارش ہوتی ہے

کتنی جلدی بھر جاتا ہوں

کواڑ کھلنے سے پہلے ہی دن نکل آیا

بشارتیں ابھی سامان میں پڑی ہوئی تھیں

میں جاگتے میں کہیں بن رہا ہوں از سر نو

وہ اپنے خواب میں تشکیل کر رہا ہے مجھے

ہم اپنے آپ سے بھی ہم سخن نہ ہوتے تھے

کہ ساری مشکلیں آسان میں پڑی ہوئی تھیں

تری خواہش کسی امکاں کی صورت

ہمیشہ مجھ میں تہہ در تہہ رہی ہے

تجھ کو چھوا تو دیر تک خود کو ہی ڈھونڈتا رہا

اتنی سی دیر میں بھلا تجھ سے کہاں ملا ہوں میں

ہر ایک ساز کو سازندگاں نہیں درکار

بدن کو ضربت مضراب سے علاقہ نہیں

سمجھ پایا نہیں پر سن رہا ہوں

وہ سرگوشی میں کیا کیا کہہ رہی ہے

یوں تو مصحف بھی اٹھائے گئے قسمیں بھی مگر

آخری فیصلہ تلوار اٹھانے سے ہوا

کسی سفر کسی اسباب سے علاقہ نہیں

تمہارے بعد کسی خواب سے علاقہ نہیں

قطرہ قطرہ چھت سے ہی رسنے لگی

دھوپ کا رستہ نہ تھا دیوار میں

جب بچوں کو دیکھتا ہوں تو سوچتا ہوں

مالک ان پھولوں کی عمر دراز کرے

آوازوں میں بہتے بہتے

خاموشی سے مر جاتا ہوں

ترے غیاب کو موجود میں بدلتے ہوئے

کبھی میں خود کو ترے نام سے بلاتا ہوا

میرے گریہ سے نہ آزار اٹھانے سے ہوا

فاصلہ طے نئی دیوار اٹھانے سے ہوا

ابر سے اور دھوپ سے رشتہ ہے ایک سا مرا

آئنے اور چراغ کے بیچ کا فاصلہ ہوں میں

Recitation

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے