aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
صدیق الرحمن قدوائی اردو کے معروف ناقد اور محقق ہیں۔جن کی خدمات کے اعزاز میں انھیں پدم شری سے بھی نوازا گیا۔ تنقید میں کئی اہم کتابیں منظر عام پر آچکی ہیں۔جن میں "تاثر نہ کہ تنقید، گمان اور یقین ،تمنا کہیں جسے اور "ادب ،ثقافت اور دانشوری" اہمیت کی حامل ہیں۔ زیر مطالعہ آخرالذکر تصنیف "ہندوستانی تہذیب و ثقافت اور ادب" ہندوستانی تہذیب و ثقافت سے متعلق بیش بہا معلومات سے مزئین اہم ہے۔ جس میں صدیق الرحمن صاحب کے مذکورہ موضوع سے متعلق متفرق مضامین یکجا کیے گیے ہیں۔جیسے غزل اور نئے تقاضے، عصر حاضر میں تنقید، دانشوری کیا ہے،اردو میں دانشور ی کی روایت، تہذیب کے علاقائی روپ اور اردو ناول، ہمارا ادبی ورثہ مثنوی گلزار نسیم،وغیرہ مضامین کا مطالعہ قارئین کو ادب، تہذیب ، ثقافت اور دانشوری کے متنوع رنگوں سے واقف کراتے اہم ہیں۔
academician and a former dean of the School of Languages, Jawaharlal Nehru University,known for his scholarship in Urdu literature.He is the secretary of the Ghalib Institute,renowned educational and cultural institution in Delhi and a member of the Goethe Society of India. He was honored by the Government of India, in 2010, with the fourth highest Indian civilian award of Padma Shri.
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets