aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر نظر شعری مجموعہ آزاد گلاٹی کا ہے- گلاٹی جدید لب و لہجے کے شاعر ہیں، تاہم جدیدیت سے سروکار رکھنے والوں نے ان پر توجہ نہیں دی۔ گلاٹی کی شاعری کے بارے میں بجا طور پر یہ کہا جا سکتا ہے کہ وہ جدیدیت کے لوازمات سے بخوبی واقف ہیں۔ ان کے یہاں علامتی سطح پر وہ ساری لفظیات موجود ہیں جو جدیدیت خواص ہیں مثلاً ان کے یہاں گھر، دفتر، بار، ہوٹل، سڑک، دروازے، دیواریں، پیڑ، چاندنی اور جنگل جیسی علامات و استعارات موجود ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ جدید لب و لہجہ رکھنے والا شاعر مقامی ہو کر بھی بین الاقوامی اپیل رکھتا ہے۔ دیکھا جائے تو پنجاب سے تعلق رکھنے والا یہ شاعر خود اپنی راہ متعین کرتا ہے۔
Azad Gulati is a name to reckon with among the poets of modern ghazal. He was born at a place called Kala Bagh in Mianwali district of Punjab. He earned his M. A. degree in English literature from Punjab University and taught at Khalsa College, Ludhiana.
Gulat has published several collections of his poetry. Some of them are Aagosh-e-Khayal, Inkar, Jismon ka Banbas, Tikone ka Karb, Dasht-e-Sada, Nai Mausamon ke Gulab, Nai Ghazlein, and Aab-o-Saraab.
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free